جسمانی صحت اور تندرستی کیلئے ورزش بے پناہ اہمیت کی حامل ہے لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ورزش کے فوائد اور اہمیت کے بارے میں عام لوگوں میں کوئی خاص دلچسپی نہیں پائی جاتی۔ اکثر لوگ ورزش کو نوجوانوں یا کھلاڑیوں کا مشغلہ تصور کرتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ عام لوگوں کو ورزش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ورزش ہمارے جسم کی بنیادی ضرورت ہے۔ انسانی جسم حرکت کرنے اور استعمال کرنے کیلئے بنایا گیا ہے اوراگر اسے متحرک نہ رکھا جائے یا کم استعمال کیا جائے تو اس کی قدرتی طاقت اور خوبیاں کم ہونے لگتی ہیں۔
جہاں تک ورزش کے حوالے سے خواتین کے رویے کا تعلق ہے تو وہ اس بارے میں مردوں سے بھی زیادہ بے پروائی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ عام طور پر ان کا خیال ہے کہ گھریلو کام کاج ہی سے ان کی اتنی ورزش ہو جاتی ہے کہ انہیں الگ سے کسی ورزش کی ضرورت نہیں ‘ لیکن در حقیقت یہ انداز فکر درست نہیں۔ اگرچہ گھریلو کام کاج سے جسم کو حرکت ملتی ہے لیکن یہ حرکت باقاعدہ اور منظم نہیں ہوتی جو ورزش کا بنیادی مقصد ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم ورزش کو اپنے معمولات میں شامل کر لیں تو ہم نہ صرف کئی بیماریوں اور موٹاپے سے بچ سکتے ہیں بلکہ اس سے ہماری توانائی اور کام کرنے کی صلاحیت بھی کئی گنا بڑھ سکتی ہے۔ یہ توانائی در اصل ہمارے جسم میں موجود ہوتی ہے لیکن ورزش نہ کرنے سے ہم اس سے محروم رہ جاتے ہیں جس سے نہ صرف ہماری کارکردگی متاثر ہوتی ہے بلکہ کئی بیماریاں بھی گھیر لیتی ہیں۔ اکثر خواتین کا یہ خیال ہوتا ہے کہ ورزش کے لئے بہت زیادہ وقت دینا پڑتا ہے یا اس کے لئے کسی پارک میں جانا ضروری ہے اور چونکہ ان کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا اور کسی پارک میں جانا بھی ممکن نہیں اس لئے وہ ورزش کے خیال ہی سے کنارہ کشی کر لیتی ہیں مگر یہ خیال بھی درست نہیں۔ ورزش کے لئے بہت زیادہ وقت کی ضرورت ہوتی ہے نہ کسی خاص جگہ کی۔ عام گھریلو خواتین کیلئے روزانہ پندرہ بیس منٹ کی ورزش خاصی ہوتی ہے جو وہ اپنے گھر میں آسانی سے کر سکتی ہیں اور اپنی صحت و توانائی کو بہتر بنا سکتی ہیں۔ ورزش کا ایک اہم اصول یہ ہے کہ جب کوئی پہلی بار ورزش کرتا ہے تو آغاز ہلکی پھلکی ورزش سے کرنا چاہیے تاکہ جسم اس کا عادی ہوجائے۔ بعد ازاں اس کو بتدریج بڑھایا جا سکتا ہے۔
درج ذیل ورزشیں خاصی آسان ہیں جن سے خواتین آسانی سے آغاز کر سکتی ہیں۔
1۔ سیدھی کھڑی ہو جائیں دونوں پاﺅں تقریباً ایک فٹ کھلے رکھیں۔ اب آہستہ آہستہ نیچے جھکیں اور پاﺅں کو ہاتھ لگانے کی کوشش کریں لیکن ٹانگوں میں خم نہیں آنا چاہیے۔ شروع میں آپ زیادہ جھک نہیں پائیں گی لیکن آہستہ آہستہ یہ ورزش بالکل آسانی سے کر سکیں گی۔ آغاز میں یہ ورزش چھ سے آٹھ بار کریں۔ ایک ہفتے کے بعد تعداد بڑھا لیں۔
2۔ پاﺅں ملا کر سیدھی کھڑی ہو جائیں۔ دونوں بازو بالکل سیدھے رکھیں ۔ اپنا دایاں گھٹنا آہستگی سے اٹھائیں اور جتنا اوپر اٹھا سکتی ہیں لے جائیں۔ اس کو دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر جسم کے ساتھ دبائیں۔ کمر سیدھی رکھیں پھر ٹانگ کو آہستہ آہستہ نیچے کر لیں اور اب بائیں ٹانگ کے ساتھ یہی ورزش کریں۔ یہ ورزش باری باری دونوں ٹانگوں سے چھ سے آٹھ مرتبہ کریں۔ ایک ہفتے کے بعد تعداد بڑھا لیں۔
3 ۔ سیدھی کھڑی ہو کر اپنے بازو دوہرے کرکے کندھوں کے برابر لے آئیں۔ مٹھیوں کو مضبوطی سے بھینچ لیں۔ اب کہنیوں کو پیچھے لے جائیں اور کمر سیدھی رکھیں۔ سر میں بھی خم نہ آئے۔ آغاز میں یہ عمل دس سے بارہ مرتبہ دہرائیں۔
4۔ دونوں بازو کولہوں پر رکھ کر سیدھی کھڑی ہو جائیں۔ اب اپنے بازو سامنے کی طرف پھیلائیں اور آہستہ آہستہ اپنے گھٹنے آدھے دوہرے پھیلائیں اور پھر سیدھی ہو جائیں۔ آغاز میں یہ ورزش چھ سے آٹھ مرتبہ کریں۔
5۔ دونوں بازوﺅں کو گردن کے پیچھے لے جا کر سیدھی کھڑی ہو جائیں۔ ٹانگوں کے درمیان فاصلہ رکھیں۔ اب ایسی حالت میں دائیں جانب اتنا جھکیں جتنا آپ جھک سکتی ہیں۔ اس کے بعد سیدھی ہو کر یہی عمل بائیں جانب دہرائیں۔ اس ورزش کا آغاز دائیں اور بائیں چھ‘ چھ مرتبہ کریں۔
کمر درد کے لیے مفید ورزشیں
کمر کی اہمیت اور نزاکت سے آپ یقینا واقف ہوں گی۔ کبھی کوئی زیادہ وزنی چیز اٹھا لی جائے یا غلط انداز میں دیر تک بیٹھا جائے تو کمر براہِ راست متاثر ہوتی ہے اور کمر میں درد کی شکایت آگھیرتی ہے۔ درد سر کا ہو یا کمر کا‘ اس سے چھٹکارے کیلئے سب سے پہلے دوا ہی کی سوجھتی ہے اور پھر بستر پر لیٹنے کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اس مضمون میں ایسی مفید اور زود اثر ورزشیں دی جا رہی ہیں جو آپ کی کمر کے درد کو کم کرتی اور آرام پہنچاتی ہیں۔ یہ ورزشیں ٹیکساس بیک انسٹی ٹیوٹ کے بانی اسٹیفن ہوشلر کی تجویز کردہ ہیں۔ اسٹیفن کا کہنا ہے کہ سادہ درد کمر کے دوران بستر پر لیٹ کر آرام کرنے سے بہتر ہے کہ کمر کو حرکت میں رکھا جائے اور یہ ورزشیں اس شکایت میں خوب آرام پہنچاتی ہیں۔
پہلی ورزش
سینے کے بل نرم فرش یا قالین پر لیٹ جائیے اس کے بعد اپنے دونوں بازو کندھوں کے برابر لا کر ہتھیلیوں پر دباﺅ ڈالتے ہوئے جتنا ممکن ہو ‘ اپنے سر اور سینے کو اوپر اٹھائیے۔ کولھے اور باقی بدن فرش سے اٹھنا نہیں چاہیے۔ اس حالت میں دس سیکنڈ تک رہیے پھر آہستہ آہستہ پہلی حالت میں واپس آ جائیے۔ یہ ایک دفعہ کا عمل ہے اس عمل کو دس بار کیجئے۔
دوسری ورزش
پیٹھ کے بل فرش پر لیٹ جائیے‘ اپنی کمر کو فرش کیساتھ بالکل سیدھا رکھتے ہوئے پہلے ایک گھٹنا اٹھا کر اسے سینے سے ملائیے پھر دوسرا گھٹنا بھی اٹھا کر اسے سینے سے لگائیے۔ دونوں گھٹنوں کو دس سیکنڈ تک سینے سے لگائے رکھیے۔ پھر دونوں ٹانگیں آہستہ آہستہ سیدھی کر کے پھیلا لیجئے۔ یہ عمل دس بار کیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں